Shartiya Meetha

نیناں تیرے اِتنے جو سادے لگتے ہیں
اِن کے مجھے مشکل ارادے لگتے ہیں
آسانیوں سے بھر دیتے ہیں
حیراں مجھے یہ کر دیتے ہیں

میری سانسوں کی ہر قسم کو
میری روح کو، میرے جسم کو
کر دیتے ہیں

شرطیہ میٹھا، ہاں

شرطیہ میٹھا، ہاں

تیری زلفوں سے لپٹی ہوا
مانو دعا ہو گئی
مٹی نے چوما پاؤں کو
جنت کی راہ ہو گئی
عمر جو تیرے بن کاٹی
ساری گناہ ہو گئی

میرے لمحے ہیں اب سب تیرے
مجھے تھام لے، او رب، میرے
مجھے تھام کہ یہ لب تیرے
کر دیتے ہیں

شرطیہ میٹھا، ہاں

شرطیہ میٹھا، ہاں

تیری روح سے چلی روشنی
نورِ خدا ہو گئی
تیرے بدن کی یہ چاشنی
بے انتہا ہو گئی
دھڑکن اکیلی تھی میری
تُو ہم نوا ہو گئی

میری سانسوں میں اب بس چلے
تیری سانسوں کے ہی قافلے
مجھ کو تیرے یہ حوصلے
کر دیتے ہیں

شرطیہ میٹھا، ہاں، ہاں
شرطیہ میٹھا، ہاں
شرطیہ میٹھا



Credits
Writer(s): Rajiv Rana, Ahsan Parvaiz Mehdi
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link