Khudaya

گھر کے در سے در بدر یوں ہو گئے قدم
اک ذرا سی زندگی میں اِس قدر ستم
او خدایا، او خدایا

گن رہا ہوں انگلیوں پہ اپنا ہر گناہ
کہہ رہا ہوں تجھ سے میں تُو سن رہا ہے نا
او خدایا، او خدایا

جانے کس بات کی ملی، ملی، مجھے سزا
جانے کس بات کی ملی، ملی، مجھے سزا
بتا، میری خطا، او خدایا

گھر کے در سے در بدر یوں ہو گئے قدم
اک ذرا سی زندگی میں اِس قدر ستم
او خدایا، او خدایا

چھوٹتے جا رہے ہیں سہارے
کوئی روکے، کوئی تو پکارے
چھوٹتے جا رہے ہیں سہارے
کوئی روکے، کوئی تو پکارے
کس کہانی کا کردار ہوں میں
جیت پاؤں نہ وہ ہار ہوں میں

دعا کی کرچیاں ہوں چُن رہا
بتا، میری خطا، او خدایا

گھر کے در سے در بدر یوں ہو گئے قدم
اک ذرا سی زندگی میں اِس قدر ستم
او خدایا، او خدایا



Credits
Writer(s): Nusrat Fateh Ali Khan
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link