Sang E Mar Mar (From ''Sang E Mar Mar'')

غم یہ کیسے ہیں ہوتے، کیا دیکھتا ہے دور سے
تھک گیا رشتے ڈھوتے، آ پوچھ دل مزدور سے

ہو، جو دھوپ کے سائے میں کھلنا چاہے اگر
میرے دل سے تُو جو ملنا چاہے اگر
لے چمکتے ہوئے نرم پتھر سے مل

سنگِ مرمر کا دل، سنگِ مرمر کا دل
سنگِ مرمر کا دل، سنگِ مرمر کا دل

پیار ہونا مرض ہے، جتنا ہؤا ہے یہ مجھے
درد کو بھی درد ہے، اِتنا ہؤا ہے یہ مجھے
راستے میں رکھ دیا دل، اور چوٹیں کھائے گا
آیا ہے دل لینے والا، جان لے کر جائے گا

ہو، جو روتے ہوئے ہنسنا چاہے اگر
آنسو آنکھوں میں رکھنا چاہے اگر
لے چمکتے ہوئے نرم پتھر سے مل

سنگِ مرمر کا دل، سنگِ مرمر کا دل
سنگِ مرمر کا دل، سنگِ مرمر کا دل

تُو جہاں ہو دل یہ تیرے پاس ہوتا ہے میرا
میرے دل کو بھی نہیں احساس ہوتا ہے میرا
تُو نہیں تو میں نہیں ہوں، میں نہیں تو ہم نہیں
ایک بس تُو نہیں ہے، اور کوئی غم نہیں

ہو، جو نام دل پہ میرا لکھنا چاہے اگر
تُو بھی بِن مول بکنا چاہے اگر
لے چمکتے ہوئے نرم پتھر سے مل

سنگِ مرمر کا دل، سنگِ مرمر کا دل
سنگِ مرمر کا دل، سنگِ مرمر کا دل



Credits
Writer(s): Sahir Ali Bagga, Imran Raza
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link