Kuch Ishq Tha Kuch

کچھ عشق تھا، کچھ مجبوری تھی سو میں نے جیون وار دیا
کچھ عشق تھا، کچھ مجبوری تھی سو میں نے جیون وار دیا
میں کیسا زندہ آدمی تھا...
میں کیسا زندہ آدمی تھا اک شخص نے مجھ کو مار دیا

کچھ عشق تھا، کچھ مجبوری تھی سو میں نے جیون وار دیا
میں کیسا زندہ آدمی تھا...
میں کیسا زندہ آدمی تھا، اک شخص نے مجھ کو مار دیا
کچھ عشق تھا، کچھ مجبوری تھی...

وہ عشق بہت مشکل تھا مگر آسان نہ تھا یوں جینا بھی
وہ عشق بہت مشکل تھا مگر آسان نہ تھا یوں جینا بھی

اُس عشق نے زندہ رہنے کا مجھے ظرف دیا، پندار دیا
کچھ عشق تھا، کچھ مجبوری تھی سو میں نے جیون وار دیا

میں کھلی ہوئی اک سچائی، مجھے جاننے والے جانتے ہیں
میں کھلی ہوئی اک سچائی، مجھے جاننے والے جانتے ہیں

میں نے کن لوگوں سے نفرت کی...
میں نے کن لوگوں سے نفرت کی اور کن لوگوں کو پیار دیا
کچھ عشق تھا، کچھ مجبوری تھی سو میں نے جیون وار دیا
میں کیسا زندہ آدمی تھا...
میں کیسا زندہ آدمی تھا، اک شخص نے مجھ کو مار دیا
کچھ عشق تھا، کچھ مجبوری تھی...

یہ سجا سجایا گھر، ساتھی، میری ذات نہیں، میرا حال نہیں
یہ سجا سجایا گھر، ساتھی، میری ذات نہیں، میرا حال نہیں

اے کاش، کبھی تم جان سکو...
اے کاش، کبھی تم جان سکو جو اِس سکھ نے آزار دیا
کچھ عشق تھا، کچھ مجبوری تھی...



Credits
Writer(s): Mujahid Hussain, Obaidullah Aleem
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link