HUSN

خسروؔ بے چارہ کہتا ہے
"ہائے، عاشقِ صادق تیرا ہوں، کیا کروں؟
بادشاہِ ناز ہے میرا حریف
اور میں مسکینِ گدا ہوں، کیا کروں؟ کیا کروں؟"

ہو، حسن پہ تیرے فدا ہوں، کیا کروں؟
عشق میں ڈوبا ہوا ہوں، کیا کروں؟
در پہ تیرے میں کھڑا ہوں، کیا کروں؟
درد میں ڈوبا ہوا ہوں، کیا کروں؟

ہو، حسن پہ تیرے فدا ہوں، کیا کروں؟
عشق میں ڈوبا ہوا ہوں، کیا کروں؟

ہو، عشق پہ تیرے تو ہوں نازاں، مگر
ایک فقیرِ بے نوا ہوں، کیا کروں؟
بادشاہِ ناز ہے میرا حریف
اور میں مسکینِ گدا ہوں، کیا کروں؟

خسروؔ بے چارہ کہتا ہے
خسروؔ بے چارہ کہتا ہے
"ہائے، عاشقِ صادق تیرا ہوں، کیا کروں؟"

ہو، حسن پہ تیرے فدا ہوں، کیا کروں؟
ہو، درد میں ڈوبا ہوا ہوں، کیا کروں؟

ہے کیا کسی سے کام تجھے دیکھنے کے بعد؟
(ہے کیا کسی سے کام تجھے دیکھنے کے بعد؟)
سب کو میرا سلام تجھے دیکھنے کے بعد
(سب کو میرا سلام تجھے دیکھنے کے بعد)
ہو، اے حسنِ یار، تُو میری ہمت کو داد دے
(اے حسنِ یار، تُو میری ہمت کو داد دے)
آنکھوں کو سی لیا ہے تجھے دیکھنے کے بعد

حسن پہ تیرے فدا ہوں، کیا کروں؟
ہو، عشق میں ڈوبا ہوا ہوں، کیا کروں؟

(عشق میں تیرے فدا ہوں، میں کیا کروں؟)
(درد میں ڈوبا ہوا ہوں، میں کیا کروں؟)
(عشق میں تیرے فدا ہوں، میں کیا کروں؟)
(درد میں ڈوبا ہوا ہوں، میں کیا کروں؟)
(عشق میں تیرے فدا ہوں، میں کیا کروں؟)
(درد میں ڈوبا ہوا ہوں، میں کیا کروں؟)

(عشق میں تیرے فدا ہوں، میں کیا کروں؟)
(میں کیا کروں؟)
(میں کیا کروں؟)
(میں کیا کروں؟)



Credits
Writer(s): Ali Zafar, Hazrat Amir Khusrau
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link