Yeh Na Thi Hamari Qismat

یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصالِ یار ہوتا
یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصالِ یار ہوتا
اگر اور جیتے رہتے یہی انتظار ہوتا
یہ نہ تھی ہماری قسمت...

تِرے وعدے پر جیے ہم تو یہ جان جھوٹ جانا

کہ خوشی سے مر نہ جاتے اگر اعتبار ہوتا
کہ خوشی سے مر نہ جاتے اگر اعتبار ہوتا
یہ نہ تھی ہماری قسمت...

کہوں کس سے میں کہ کیا ہے شبِ غم بری بلا ہے
کہوں کس سے میں کہ کیا ہے شبِ غم بری بلا ہے

یہ خلش کہاں سے ہوتی جو جگر کے پار ہوتا
یہ خلش کہاں سے ہوتی جو جگر کے پار ہوتا
یہ نہ تھی ہماری قسمت...

ہوئے ہم جو مر کے رسوا ہوئے کیوں نہ غرقِ دریا

نہ کہیں جنازہ اٹھتا، نہ کہیں مزار ہوتا
نہ کہیں جنازہ اٹھتا، نہ کہیں مزار ہوتا
یہ نہ تھی ہماری قسمت...

کہوں کس سے میں کہ کیا ہے شبِ غم بری بلا ہے
کہوں کس سے میں کہ کیا ہے شبِ غم بری بلا ہے

مجھے کیا برا تھا مرنا اگر ایک بار ہوتا
مجھے کیا برا تھا مرنا اگر ایک بار ہوتا
یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصالِ یار ہوتا
یہ نہ تھی ہماری قسمت...

یہ مسائلِ تصوف، یہ تِرا بیان، غالبؔ

تجھے ہم ولی سمجھتے جو نہ بادہ خوار ہوتا
تجھے ہم ولی سمجھتے جو نہ بادہ خوار ہوتا
یہ نہ تھی ہماری قسمت کہ وصالِ یار ہوتا
یہ نہ تھی ہماری قسمت...



Credits
Writer(s): Mirza Ghalib, N/a Khaiyyaam
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link