Ek Bas Tu Hi Nahin

ایک بس تُو ہی نہیں مجھ سے خفا ہو بیٹھا
ایک بس تُو ہی نہیں مجھ سے خفا ہو بیٹھا
میں نے جو سنگ تراشا وہ خدا ہو بیٹھا
ایک بس تُو ہی نہیں مجھ سے خفا ہو بیٹھا

اٹھ کے منزل ہی اگر آئے تو شاید کچھ ہو
اٹھ کے منزل ہی اگر آئے تو شاید کچھ ہو

شوقِ منزل تو مرا آبلہ پا ہو بیٹھا
شوقِ منزل تو مرا آبلہ پا ہو بیٹھا
ایک بس تُو ہی نہیں مجھ سے خفا ہو بیٹھا
میں نے جو سنگ تراشا وہ خدا ہو بیٹھا
ایک بس تُو ہی نہیں مجھ سے خفا ہو بیٹھا

مصلحت چھین گئی قوتِ گفتار، مگر
مصلحت چھین گئی قوتِ گفتار، مگر

کچھ نہ کہنا ہی مرا میری صدا ہو بیٹھا
کچھ نہ کہنا ہی مرا میری صدا ہو بیٹھا
ایک بس تُو ہی نہیں مجھ سے خفا ہو بیٹھا
میں نے جو سنگ تراشا وہ خدا ہو بیٹھا
ایک بس تُو ہی نہیں مجھ سے خفا ہو بیٹھا

شکریہ، اے مرے قاتل، اے مسیحا میرے
شکریہ، اے مرے قاتل، اے مسیحا میرے
شکریہ، اے مرے قاتل، اے مسیحا میرے

زہر جو تُو نے دیا تھا وہ دوا ہو بیٹھا
زہر جو تُو نے دیا تھا وہ دوا ہو بیٹھا
ایک بس تُو ہی نہیں مجھ سے خفا ہو بیٹھا
ایک بس تُو ہی نہیں مجھ سے خفا ہو بیٹھا

جانِ شہزادؔ کو منجملۂ اعدا پا کر
جانِ شہزادؔ کو منجملۂ اعدا پا کر

ہوک وہ اٹّھی کہ جی تن سے جدا ہو بیٹھا
ہوک وہ اٹّھی کہ جی تن سے جدا ہو بیٹھا
ایک بس تُو ہی نہیں مجھ سے خفا ہو بیٹھا
میں نے جو سنگ تراشا وہ خدا ہو بیٹھا

ایک بس تُو ہی نہیں مجھ سے خفا ہو بیٹھا



Credits
Writer(s): Farhat Shehzad, Ahmed Niaz
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link