Juz Tere Koi Bhi Din Raat Na Jaane

جز تِرے کوئی بھی دن رات نہ جانے میرے
جز تِرے کوئی بھی دن رات نہ جانے میرے
تُو کہاں ہے، مگر اے دوست پرانے میرے؟
جز تِرے کوئی بھی دن رات نہ جانے میرے

شمع کی لَو تھی کہ وہ تُو تھا، مگر ہجر کی رات
شمع کی لَو تھی کہ وہ تُو تھا، مگر ہجر کی رات

دیر تک روتا رہا کوئی سرہانے میرے
دیر تک روتا رہا کوئی سرہانے میرے
تُو کہاں ہے؟ تُو کہاں ہے؟
تُو کہاں ہے، مگر اے دوست پرانے میرے؟
جز تِرے کوئی بھی دن رات نہ جانے میرے

تُو بھی خوشبو ہے، مگر میرا تجسس بے کار
تُو بھی خوشبو ہے، مگر میرا تجسس بے کار

برگِ آوارہ کی مانند ٹھکانے میرے
تُو کہاں ہے؟ تُو کہاں ہے؟
تُو کہاں ہے؟ تُو کہاں ہے؟
تُو کہاں ہے، مگر اے دوست پرانے میرے؟
جز تِرے کوئی بھی دن رات نہ جانے میرے

خلق کی بے خبری ہے کہ مِری رسوائی؟
خلق کی بے خبری ہے کہ مِری رسوائی؟

لوگ مجھ کو ہی سناتے ہیں فسانے میرے
لوگ مجھ کو ہی سناتے ہیں فسانے میرے
تُو کہاں ہے، تُو کہاں ہے...
تُو کہاں ہے، مگر اے دوست پرانے میرے؟
جز تِرے کوئی بھی دن رات نہ جانے میرے

آج اک اور برس بیت گیا اس کے بغیر
آج اک اور برس بیت گیا...
آج اک اور برس بیت گیا اس کے بغیر

جس کے ہوتے ہوئے ہوتے تھے زمانے میرے
تُو کہاں ہے، مگر اے دوست پرانے میرے؟
جز تِرے کوئی بھی دن رات نہ جانے میرے

چارہ گر یوں تو بہت ہیں، مگر اے جانِ فرازؔ
چارہ گر یوں تو بہت ہیں، مگر اے جانِ فرازؔ

جز تِرے کوئی بھی حالات نہ جانے میرے
تُو کہاں ہے، تُو کہاں، کہاں، کہاں، کہاں ہے؟
تُو کہاں ہے، مگر اے دوست پرانے میرے؟
جز تِرے کوئی بھی دن رات نہ جانے میرے



Credits
Writer(s): Ghulam Ali
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link