Nazar
نظر نے نظر کو کیا جب سلام
ملا دھڑکنوں سے یہ پہلا پیغام
یہ دل سے دل کی باتیں
جانتی ہیں آنکھیں
کوئی لاکھ چھپائے، ہو
یہ عشق تو آتش ہے، یہ جب بھی بھڑکتی ہے
یہ عشق کے ماروں کے سینے میں سلگتی ہے
یہ عشق تو آتش ہے، یہ جب بھی بھڑکتی ہے
یہ عشق کے ماروں کے سینے میں سلگتی ہے
یہ کھلا کھلا روپ تیرا، کیا کہنا
یہ جھیل کے جیسے تیرے دو نیناں
ہو، یہ کھلا کھلا روپ تیرا، کیا کہنا
یہ جھیل کے جیسے تیرے دو نیناں
تُو میری شاعری
تُو میری شاعری
یہ دل سے دل کی باتیں
جانتی ہیں آنکھیں
کوئی لاکھ چھپائے، ہو
یہ عشق تو آتش ہے، یہ جب بھی بھڑکتی ہے
یہ عشق کے ماروں کے سینے میں سلگتی ہے
یہ عشق تو آتش ہے، یہ جب بھی بھڑکتی ہے
یہ عشق کے ماروں کے سینے میں سلگتی ہے
ہے کتنی حسیں تُو یہ جانے نہ
یہ دل کسی اور کو مانے نہ
ہے کتنی حسیں تُو یہ جانے نہ
یہ دل کسی اور کو مانے نہ
تُو میری عاشقی
تُو میری عاشقی
یہ دل سے دل کی باتیں
جانتی ہیں آنکھیں
کوئی لاکھ چھپائے، ہو
یہ عشق تو آتش ہے، یہ جب بھی بھڑکتی ہے
یہ عشق کے ماروں کے سینے میں سلگتی ہے
یہ عشق تو آتش ہے، یہ جب بھی بھڑکتی ہے
یہ عشق کے ماروں کے سینے میں سلگتی ہے
نظر نے نظر کو کیا جب سلام
ملا دھڑکنوں سے یہ پہلا پیغام
یہ دل سے دل کی باتیں
جانتی ہیں آنکھیں
کوئی لاکھ چھپائے، ہو
یہ عشق تو آتش ہے، یہ جب بھی بھڑکتی ہے
یہ عشق کے ماروں کے سینے میں سلگتی ہے
یہ عشق تو آتش ہے، یہ جب بھی بھڑکتی ہے
یہ عشق کے ماروں کے سینے میں سلگتی ہے
ملا دھڑکنوں سے یہ پہلا پیغام
یہ دل سے دل کی باتیں
جانتی ہیں آنکھیں
کوئی لاکھ چھپائے، ہو
یہ عشق تو آتش ہے، یہ جب بھی بھڑکتی ہے
یہ عشق کے ماروں کے سینے میں سلگتی ہے
یہ عشق تو آتش ہے، یہ جب بھی بھڑکتی ہے
یہ عشق کے ماروں کے سینے میں سلگتی ہے
یہ کھلا کھلا روپ تیرا، کیا کہنا
یہ جھیل کے جیسے تیرے دو نیناں
ہو، یہ کھلا کھلا روپ تیرا، کیا کہنا
یہ جھیل کے جیسے تیرے دو نیناں
تُو میری شاعری
تُو میری شاعری
یہ دل سے دل کی باتیں
جانتی ہیں آنکھیں
کوئی لاکھ چھپائے، ہو
یہ عشق تو آتش ہے، یہ جب بھی بھڑکتی ہے
یہ عشق کے ماروں کے سینے میں سلگتی ہے
یہ عشق تو آتش ہے، یہ جب بھی بھڑکتی ہے
یہ عشق کے ماروں کے سینے میں سلگتی ہے
ہے کتنی حسیں تُو یہ جانے نہ
یہ دل کسی اور کو مانے نہ
ہے کتنی حسیں تُو یہ جانے نہ
یہ دل کسی اور کو مانے نہ
تُو میری عاشقی
تُو میری عاشقی
یہ دل سے دل کی باتیں
جانتی ہیں آنکھیں
کوئی لاکھ چھپائے، ہو
یہ عشق تو آتش ہے، یہ جب بھی بھڑکتی ہے
یہ عشق کے ماروں کے سینے میں سلگتی ہے
یہ عشق تو آتش ہے، یہ جب بھی بھڑکتی ہے
یہ عشق کے ماروں کے سینے میں سلگتی ہے
نظر نے نظر کو کیا جب سلام
ملا دھڑکنوں سے یہ پہلا پیغام
یہ دل سے دل کی باتیں
جانتی ہیں آنکھیں
کوئی لاکھ چھپائے، ہو
یہ عشق تو آتش ہے، یہ جب بھی بھڑکتی ہے
یہ عشق کے ماروں کے سینے میں سلگتی ہے
یہ عشق تو آتش ہے، یہ جب بھی بھڑکتی ہے
یہ عشق کے ماروں کے سینے میں سلگتی ہے
Credits
Writer(s): Rahim Shah
Lyrics powered by www.musixmatch.com
Link
Other Album Tracks
© 2024 All rights reserved. Rockol.com S.r.l. Website image policy
Rockol
- Rockol only uses images and photos made available for promotional purposes (“for press use”) by record companies, artist managements and p.r. agencies.
- Said images are used to exert a right to report and a finality of the criticism, in a degraded mode compliant to copyright laws, and exclusively inclosed in our own informative content.
- Only non-exclusive images addressed to newspaper use and, in general, copyright-free are accepted.
- Live photos are published when licensed by photographers whose copyright is quoted.
- Rockol is available to pay the right holder a fair fee should a published image’s author be unknown at the time of publishing.
Feedback
Please immediately report the presence of images possibly not compliant with the above cases so as to quickly verify an improper use: where confirmed, we would immediately proceed to their removal.