Sakhi Ri Nahin Aaye

سکھی رے، نہیں آئے سجنوا مور
سکھی رے، نہیں آئے سجنوا مور

ہو، پاپی پپیہرا کیوں گھبراوے؟
مورے انگنوا شور مچاوے
مجھ برہن کا جیرا جراوے
آگ لگے نیہر نگری، جل جاوے کرموا مور

سکھی رے، نہیں آئے سجنوا مور
سکھی رے، نہیں آئے سجنوا مور

جھوٹے تھے سب وعدے ان کے، جھوٹی تھیں سب قسمیں
جب سے گئے وہ بھول گئے الفت کی ساری رسمیں

ہو، یاد پڑے، انکھیاں برسے...
یاد پڑے، انکھیاں برسے، ہردے میں اٹھت ہے شور

سکھی رے، نہیں آئے سجنوا مور
سکھی رے، نہیں آئے سجنوا مور

کس کو سناؤں، کون سنے گا درد بھرا افسانہ؟
ہر پل ایسے گزرا، جیسے گزرا ایک زمانہ

ہو، اجڑ گئی دنیا دل کی...
اجڑ گئی دنیا دل کی، کت جائے بسے چت چور؟

سکھی رے، نہیں آئے سجنوا مور
سکھی رے، نہیں آئے سجنوا مور
سکھی رے، نہیں آئے...
سکھی رے، نہیں آئے سجنوا مور



Credits
Writer(s): Master Ghulam Haider
Lyrics powered by www.musixmatch.com

Link